Kala Jadu (Black Magic)

IN URDU
"کالا جادو"
میرا نہایت خوش طبع اور ہنس مکھ دوست وقاص، خلافِ معمول چپ سادھے بیٹھا تھا، اس کے مزاج میں اچانک یہ تبدیلی میرے لئے پریشان کن تھی
بالآخر وہ خود ہی بتانے لگا کہ "یار! مجھے ایک پریشانی کا سامنا ہے" پوری طرح متوجہ ہو کر میں نے کہا "کیا؟"...کہنے لگا۔۔۔۔۔۔"تین دن سے مشاہدہ کر رہا ہوں کہ جب بھی گھر میں ہاتھ دھونے کے لیے ہاتھوں پہ صابن رگڑتا ہوں تو جھاگ کا رنگ خون مائل سرخ ہو جاتا ہے، بعد ازاں ہاتھوں پہ بہائے گئے پانی میں بھی یہ سرخی جھلکتی ہے، دن میں کئی بار ہاتھ دھوتا ہوں مگر نتیجہ یکساں۔۔۔۔عجیب مصیبت میں پھنس گیا ہوں، پریشان ہوں کہ کسی بدخواہ نے کوئی جادو ٹونہ ہی نہ کردیا ہو"
مسئلہ سنجیدہ تھا چنانچہ میں بھی سوچنے لگا کہ آخر ماجرا کیا ہے؟
یونیورسٹی سے واپسی پر سڑک کنارے نصب ایک بورڈ پڑھا جس پہ جلی حروف میں"عامل بابا ناگ شاہ بنگالی" لکھا تھا، نیچے قدرے تفصیل دیتے ہوئے لکھا گیا تھا کہ "یہاں صرف پانچ منٹ میں ہر جادو ٹونے کا شرطیہ توڑ کیا جاتا ہے" ہمیں بابا جی کو تلاش کرنے میں زیادہ وقت نہ لگا۔۔۔۔۔۔
بابا جی وقاص کے چہرے پر ہوائیاں اڑتے دیکھ کر بھانپ گئے اور بیٹھتے ہی وقاص کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پیش گوئی کردی کہ "تم پہ اثر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔" اور میری طرف متوجہ ہو کر فرمایا"تم اس وقت تک ٹھیک ہو مگر آنے والے دن تمہارے لیے اچھے نہیں ہیں۔۔۔۔۔۔
خیر، وقاص نے اپنا مسئلہ پیش کیا، باباجی نام، والدہ کا نام اور تاریخ پیدائش دریافت کرنے کے بعد گہری فکر میں گم تھوڑی دیر آسمان کو تکتے رہے اور پھر ایک دم دھماکے دار آواز میں "ہو" کا نعرہ لگا کر وقاص سے مخاطب ہوئے ۔۔۔۔۔۔"دیکھو بیٹا! آپ کا مسئلہ بہت گھمبیر ہے کسی سیاہ رو دشمن نے آپ پر کالا جادو کر دیا ہے وہ آپ کی جان لینے کے درپے ہے اس وقت تک دشمن کا پلہ بھاری ہے"
یہ سن کر وقاص کی گویا پیروں سے زمین کھسک گئی، میں بھی پریشان ہوگیا ۔۔۔۔۔میں بولا "باباجی کوئی حل بھی تو ہوگا!!!"...... کہنے لگے ...."آپ نے آنے میں بہت تاخیر کر کے اپنے مسئلے کو الجھا دیا ہے لیکن میں کوشش کرتا ہوں" اس کے بعد باباجی آنکھیں بند کرکے زیرِ لب کچھ پڑھنے کے ساتھ ساتھ اپنی مُٹھیاں بھی بھینچنے لگے۔۔۔۔۔۔۔ پریشانی سے وقاص کا چہرہ سرمی کے پھولوں کی طرح زرد ہو رہا تھا۔
بابا جی کافی دیر یہ کارروائی جاری رکھنے کے بعد گویا ہوئے"بیٹا میں نے آپ کا زائچہ دیکھا ہے آپ کا ستارہ "جوزا" ہے جو پانچویں گھر میں ستارہ"دلو" سے جاکر ملتا ہے ستارہ "دلو" ان دنوں برج مریخ کے زیرِ اثر ہے اور برج مریخ۔۔۔۔۔۔۔۔" بابا جی کی یہ ٹیکنیکل لینگویج ہماری سمجھ سے بالاتر تھی، بابا جی بھی ہماری مشکل بھانپ گئے، چنانچہ سادہ اور مختصر الفاظ میں بولے"دو ہزار لگے گا،سب ٹھیک ہو جائے گا"
پریشان حال وقاص نے فوراً بٹوہ نکالا جس میں کل ساڑھے چار سو روپے تھے، وقاص نے میری طرف دیکھا میں نے دوہزار نکال کر بابا جی کے ہاتھ پر رکھ دئیے، بابا جی نے کالے صندوق میں سے دو خالی ورق نکالے اور کچھ لکھنے لگے، بابا جی کی تحریر ان زبانوں میں سے نہیں تھی جو جو ہمیں آتی تھیں،۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ دیر میں دونوں تعویذ ہماری طرف بڑھاتے ہوئے بولے "یہ ایک تعویذ گھر کے شمالی نکڑ والے کمرے کے جنوبی کونے میں کسی وزن کے نیچے رکھنا ہے اور یہ دوسرا قریبی قبرستان کی سب سے پرانی قبر کے سرہانے جاکر زمین میں دبا دینا ہے اللّٰہ دشمن کو نیست و نابود کرے گا اور ہاں دشمن کا نام جانتا ہوں مگر ابھی بتانے کا حکم نہیں"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کہہ کر وقاص کے سینے کے بٹن کھول کر بابا جی نے ایک زور دار پھونک ماری اور ہم چل دئیے
دوسرے دن دوپہر کو، یونیورسٹی سے واپسی پر میں وقاص کو اس کے گھر چھوڑنے چلا گیا، اس کے گھر پہنچتے ہی مجھے خیال آیا کہ کیوں نہ خونی جھاگ والا ماجرا اپنی آنکھوں سے دیکھتا جاؤں چنانچہ میں نے وقاص کو اپنے سامنے ہاتھ دھونے کو کہا، ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس نے بیسن پہ رکھے صابن سے اپنے ہاتھ دھوئے تو واقعی جھاگ کا رنگ خون مائل تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر میرے ذہن میں ایک خیال آیا اور میں واش روم کے اندر نہانے کے لیے رکھا گیا سفید سیف گارڈ صابن اٹھا لایا اور وقاص کو دوبارہ سیف گارڈ سے ہاتھ دھونے کو کہا اب کی بار جو وقاص نے ہاتھ دھوئے تو جھاگ کا رنگ سفید تھا،۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم دونوں نے بیک نظر بیسن پہ رکھے"گہرے سرخ لائف بوائے" کو دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ دیکھتے ہی وقاص چہرے پر شرمندگی اور حیرت کے ملے جلے تاثرات لیے کچھ دیرگم سم کھڑا رہا،۔۔۔۔۔۔۔۔پھر وہ ایک دم ہنسی کے زبردست دورے کے ساتھ قریب رکھے صوفے پہ اوندھا گر گیا،
مگر میری ہنسی اُس دو ہزار روپے کی نذر ہو گئی،جو میں بابا جی کی نذر کر آیا تھا۔۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

latest 2 line sad urdu poetry pics

eid poetry

latest 2018 love poetry hd pics